آیات 25 - 26
 

مَا لَکُمۡ لَا تَنَاصَرُوۡنَ﴿۲۵﴾

۲۵۔ تمہیں ہوا کیا ہے کہ تم ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے؟

بَلۡ ہُمُ الۡیَوۡمَ مُسۡتَسۡلِمُوۡنَ﴿۲۶﴾

۲۶۔بلکہ آج تو وہ گردنیں جھکائے (کھڑے) ہیں۔

تفسیر آیات

جب ان جہنمیوں کو جہنم کی طرف لے جایا جائے گا تو کوئی کسی کی مدد کو نہیں پہنچ رہا ہو گا۔ دنیا میں ان دوستوں، سرداروں، پیروں پر کوئی گزند آنے کا خدشہ ہوتا تو تم لوگ اپنی جان نچھاورکرتے اور مؤمنین کے خلاف ملت واحدہ بن کر ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے، آج ایک دوسرے کی مدد کے لیے آگے کیوں نہیں آتے؟

بَلۡ ہُمُ الۡیَوۡمَ مُسۡتَسۡلِمُوۡنَ: مگر آج وہ گردن جھکائے بیٹھے ہیں۔ آج تو اپنے آپ کو تباہی کی طرف لے جانے والوں کے آسانی سے حوالہ کر رہے ہیں۔ کل دنیا میں اللہ کے سامنے جھکنے میں عار محسوس کرتے تھے۔ اللہ کے رسول ؐ کی اطاعت کو تکبر و نخوت کے ساتھ ٹھکراتے تھے اور آج کی رسوائی سے بچنے کے لیے جو نصیحتیں ہوتی تھیں ان کا مذاق اڑاتے تھے۔


آیات 25 - 26