آیت 79
 

قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ؕ وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ ﴿ۙ۷۹﴾

۷۹۔ کہدیجئے: انہیں وہی زندہ کرے گا جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا تھا اور وہ ہر قسم کی تخلیق کو خوب جانتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ: کہدیجیے: جس ذات نے پہلی بار انشاَ کیا ہے وہ احیاء پر بہتر قادر ہے۔ انشاَ عدم محض سے وجود دینے کو کہتے ہیں اور احیاء موجود چیز میں زندگی پیدا کرنے کو۔ جو ذات عدم سے ایجاد پر قادر ہے وہ رَمِيْمٌ کو زندہ کرنے پر بہتر قادر ہے۔ عدم سے رَمِیۡمٌ ہزار درجہ بہتر ہے چونکہ عدم اور رَمِیۡمٌ میں عدم اور وجود کا فرق ہے۔

روایت میں آیا ہے:

شام کے ایک یہودی عالم نے حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام سے کہا: حضرت ابراہیم نے کافر کو اپنی نبوت پر دلیل و برہان قائم کرکے مبہوت و متحیر کر دیا تھا!!۔ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی ایسا کیا ہے۔ ایک منکر قیامت ابی بن خلف الجمحی آپ کے پاس آتا ہے ۔ اس کے پاس ایک بوسیدہ ہڈی تھی۔ اس نے اسے کو ریزہ کر دیا اور کہا: اے محمد! مَنۡ یُّحۡیِ الۡعِظَامَ وَ ہِیَ رَمِیۡمٌ؟ اس ہڈی کے خاک ہونے کے بعد اسے کون زندہ کرے گا؟ اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبانی اپنی محکم آیات جاری فرماتے ہوئے ان کی نبوت پر برہان قائم فرمائی اور فرمایا: یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ انہیں وہی زندہ کرے گا جس نے انہیں پہلے پیدا کیا تھا تو وہ بھی مبہوت اور متحیر ہو کر واپس گیا۔ ( نورالثقلین ذیل آیت)

۲۔ وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ: خلق کی ابتدا ہو یا اعادۂ تخلیق، راز خلقت کے مالک کو کسی قسم کی تخلیق میں کوئی دشواری پیش نہیں آتی۔ بِکُلِّ خَلۡقٍ میں تخلیق کی اربوں کی تعداد میں موجود اقسام شاہد ہیں کہ وہ ہر قسم کی تخلیق جانتا ہے۔ چنانچہ سمندری اور خشکی کی مخلوقات، پرندوں کی اقسام جو انسان کے دائرہ معلومات میں آئی ہیں، ان کا ایک طائرانہ جائزہ لینے والا انتہائی شگفت انگیزی کے ساتھ کہدے گا: وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ۔ صدق اللہ العلی العظیم اور ان اربوں موجودات میں انشا و احیا کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ دیکھ کہہ اٹھے گا: سبحان الخلاق العلیم۔

اہم نکات

۱۔ انسان کی اپنی خلقت میں معاد کی دلیل و نمونہ موجود ہے: وَّ نَسِیَ خَلۡقَہٗ۔

۲۔ انشا و ایجاد سے اعادہ حیات اللہ کے لیے زیادہ آسان ہے۔


آیت 79