آیات 74 - 75
 

وَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اٰلِہَۃً لَّعَلَّہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ ﴿ؕ۷۴﴾

۷۴۔ اور انہوں نے اللہ کے سوا اور وں کو معبود بنا لیا ہے کہ شاید انہیں مدد مل سکے۔

لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ نَصۡرَہُمۡ ۙ وَ ہُمۡ لَہُمۡ جُنۡدٌ مُّحۡضَرُوۡنَ﴿۷۵﴾

۷۵۔ (حالانکہ) وہ (نہ صرف) ان کی مدد نہیں کر سکتے اور وہ الٹے ان معبودوں کے (تحفظ کے) لیے آمادہ لشکر ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ ان تمام حقائق کے باوجود ان مشرکوں نے اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ کو اپنا معبود بنایا۔ یہ نعمتیں اللہ کی طرف سے ہونے کے باوجود وہ اپنے جامد معبودوں کے آگے نذریں پیش کرتے ہیں اور ان سے مزید نعمت مانگتے ہیں۔ جبکہ یہ مشرکین خود اس بات کے قائل ہیں کہ ان مویشیوں کی خالق اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ مشرکین کے عقائد میں یہ ایک عجیب منطق ہے کہ مویشی کو پیدا اللہ کرتا ہے، اس کے تھن سے دودھ دوسرے دیتے ہیں۔

۲۔ لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ نَصۡرَہُمۡ: حالانکہ یہ بے شعور معبود ان کی کوئی کمک نہیں کر سکتے۔ چونکہ یہ کسی قسم کی کمک کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

۳۔ وَ ہُمۡ لَہُمۡ جُنۡدٌ مُّحۡضَرُوۡنَ: البتہ ان بتوں کے عبادت گزار اپنے معبودوں کی حفاظت کے لیے ایک آمادہ اور حاضر باش لشکر ضرور ہیں۔ یہ معبود اپنی بقا کے لیے ان عبادت گزاروں کے محتاج ہیں، وہ ان کی کیا مدد کریں گے؟ اگر یہ لوگ انہیں نہ تراشیں اور سجا کر بتکدے میں حفاظت سے نہ رکھیں، دن رات ان کی دیکھ بھال نہ کریں، ان کی معبودیت کا چرچا نہ کریں تو ان کی معبودیت ایک دن کے لیے بھی باقی نہ رہے۔ پس ان کے یہ معبود ان پوجا کرنے والوں کو کیا تحفظ دیں گے۔ الٹا یہ اپنے معبودوں کو تحفظ دیتے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ انسانی زندگی چلانے والی وہ ذات ہے جس نے ان مویشیوں کو انسان کے لیے مسخر کیا۔

۲۔ مشرکین کی فکری بے مائیگی ہے کہ جو معبود خود ان کے محتاج ہیں ان کے پاس اپنی حاجتیں لے جاتے ہیں۔


آیات 74 - 75