آیت 35
 

الَّذِیۡۤ اَحَلَّنَا دَارَ الۡمُقَامَۃِ مِنۡ فَضۡلِہٖ ۚ لَا یَمَسُّنَا فِیۡہَا نَصَبٌ وَّ لَا یَمَسُّنَا فِیۡہَا لُغُوۡبٌ﴿۳۵﴾

۳۵۔ جس نے اپنے فضل سے ہمیں دائمی اقامت کی جگہ میں ٹھہرایا جہاں ہمیں نہ کوئی مشقت اور نہ تھکاوٹ لاحق ہو گی۔

تفسیر آیات

۱۔ یہ دائمی اقامت گاہ اسی فضل الکبیر کے نتیجے میں ہے جس کا ذکر آیت ۳۲ میں ہوا ہے۔ اگر ہم آیت ۳۲ کو سابق بالخیرت کے گروہ سے متعلق قرار دیتے ہیں، اس کے بعد کی سب آیات اسی گروہ سے متعلق ہوں گی۔

۲۔ لَا یَمَسُّنَا فِیۡہَا: اس دائمی اقامت گاہ میں اس قسم کی مشقت اور تھکاوٹ نہ ہو گی جو دنیا میں تھی۔ چونکہ دنیا علل و اسباب کی زندگی تھی۔ مشقتوں سے پُر زندگی تھی۔ جنت کی زندگی صرف اور صرف ارادے سے کام بننے کی زندگی ہے۔ ارادہ کرنے میں نہ مشقت ہے، نہ تھکاوٹ۔

اہم نکات

۱۔ جنت دار الجزا ہے۔ وہاں کوئی حزن، مشقت اور تھکاوٹ نہ ہو گی۔


آیت 35