آیت 33
 

جَنّٰتُ عَدۡنٍ یَّدۡخُلُوۡنَہَا یُحَلَّوۡنَ فِیۡہَا مِنۡ اَسَاوِرَ مِنۡ ذَہَبٍ وَّ لُؤۡلُؤًا ۚ وَ لِبَاسُہُمۡ فِیۡہَا حَرِیۡرٌ﴿۳۳﴾

۳۳۔ وہ دائمی جنتیں ہیں جن میں یہ داخل ہوں گے، وہاں انہیں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے اور وہاں ان کا لباس ریشمی ہو گا۔

تفسیر آیات

اس آیت کا تعلق مذکورہ تین گروہوں میں سے تیسرے گروہ سے ہے۔ سابق بالخیرت ہی دائمی جنت میں مذکورہ درجہ پر فائز ہوں گے۔

بعض مفسرین کے نزدیک اس آیت کا تعلق تینوں گروہوں سے ہے۔ تعجب کا مقام ہے کہ ظالم بہ نفس اور سابق بالخیرات ایک ہی درجے پر کیسے فائز ہو سکتے ہیں۔

ہمارے نزدیک ظالم بہ نفس اور مقتصد کے بارے میں اس آیت میں سکوت اختیار فرمایا گیا ہے۔ آیت سے ہٹ کر دیگر دلائل سے ان دونوں کے انجام کے بارے میں موقف اختیار کیا جا سکتا ہے کہ بعض روایات کے مطابق مقتصد آسان حساب کے بعد اور ظالم بہ نفس مکمل حساب کے بعد شفاعت کے ذریعے جنت داخل ہوں گے۔ مگر ان تینوں گروہوں کا درجہ ایک ہونا معقول نہیں ہے۔


آیت 33