آیت 30
 

لِیُوَفِّیَہُمۡ اُجُوۡرَہُمۡ وَ یَزِیۡدَہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ ؕ اِنَّہٗ غَفُوۡرٌ شَکُوۡرٌ﴿۳۰﴾

۳۰۔ تاکہ اللہ ان کا پورا اجر انہیں دے بلکہ اپنے فضل سے مزید بھی عطا فرمائے، یقینا اللہ بڑا معاف کرنے والا، قدردان ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ لِیُوَفِّیَہُمۡ اُجُوۡرَہُمۡ: ان کی تجارت میں خسارے کا امکان اس لیے نہیں رکھا ہے تاکہ ان کو ان کے اس انفاق کا پورا اجر مل جائے۔ وہ اجر اللہ نے تفضلاً مقرر فرما رکھا ہے۔

۲۔ وَ یَزِیۡدَہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ: بلکہ مزید بھی عنایت ہو گا۔ قابل توجہ بات یہ ہے کہ انفاق کے لیے جو اجر اللہ نے مقرر فرمایا ہے اس میں بھی تفضّل ہے۔ وَ یَزِیۡدَہُمۡ اس پر بھی اپنے فضل سے مزید دیا جائے گا۔

وَ اللّٰہُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ﴿۱۰۵﴾ (۲ بقرہ: ۱۰۵)

اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔

۳۔ اِنَّہٗ غَفُوۡرٌ شَکُوۡرٌ: انسان سے گناہ بھی سرزد ہوتا ہے اور عمل صالح بھی۔ اللہ گناہوں کو معاف فرمانے والا اور عمل صالح کی قدر دانی کرنے والا ہے۔ یہ ہیں اللہ کے ذوالفضل ہونے کے تقاضے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ تعالیٰ اجر بھی پورا دیتا ہے اور مزید بھی عطا فرماتا ہے: وَ یَزِیۡدَہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ۔۔۔۔


آیت 30