آیت 14
 

اِنۡ تَدۡعُوۡہُمۡ لَا یَسۡمَعُوۡا دُعَآءَکُمۡ ۚ وَ لَوۡ سَمِعُوۡا مَا اسۡتَجَابُوۡا لَکُمۡ ؕ وَ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ یَکۡفُرُوۡنَ بِشِرۡکِکُمۡ ؕ وَ لَا یُنَبِّئُکَ مِثۡلُ خَبِیۡرٍ﴿٪۱۴﴾

۱۴۔ اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار سن نہیں سکتے اور اگر سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیں دے سکتے اور قیامت کے دن وہ تمہارے اس شرک کا انکار کریں گے اور (خدائے) باخبر کی طرح تجھے کوئی خبر نہیں دے سکتا۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنۡ تَدۡعُوۡہُمۡ لَا یَسۡمَعُوۡا دُعَآءَکُمۡ: وہ جامد، بے جان اصنام تمہاری آواز سننے کے قابل ہی نہیں ہیں۔

۲۔ وَ لَوۡ سَمِعُوۡا مَا اسۡتَجَابُوۡا لَکُمۡ: اور اگر اللہ کے علاوہ تمہارے معبود تمہاری آواز سننے کے قابل ہیں تو وہ تم مشرکین کی دعا قبول نہیں کر سکتے۔ مثلاً اگر یہ مشرکین ملائکہ کو پکارتے ہیں تو ملائکہ ان کی پکار کا نہ دنیا میں جواب دیں گے، نہ آخرت میں اور اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پوجا کرتے ہیں تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان مشرکین کو نہ دنیا میں جواب دیں گے، نہ آخرت میں۔ مَا مِنۡ شَفِیۡعٍ اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ اِذۡنِہٖ۔۔۔۔ (۱۰ یونس: ۳ (ترجمہ) اس کی اجازت کے بغیر کوئی شفاعت کرنے والا نہیں ہے۔) اللہ تعالیٰ مشرکین کی شفاعت کا اذن کیسے دے گا؟

وَ کَمۡ مِّنۡ مَّلَکٍ فِی السَّمٰوٰتِ لَا تُغۡنِیۡ شَفَاعَتُہُمۡ شَیۡئًا اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ اَنۡ یَّاۡذَنَ اللّٰہُ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَرۡضٰی﴿۲۶﴾ (۵۳نجم: ۲۶)

اور آسمانوں میں کتنے ہی ایسے فرشتے ہیں جن کی شفاعت کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی مگر اللہ کی اجازت کے بعد جس کے لیے وہ چاہے اور پسند کرے۔

مشرکین کی شفاعت کی نہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجازت ملے گی، نہ ان مشرکین کے لیے کسی قسم کی شفاعت فائدہ مند ثابت ہو گی۔

فَمَا تَنۡفَعُہُمۡ شَفَاعَۃُ الشّٰفِعِیۡنَ ﴿۴۸﴾ (۷۴ مدثر: ۴۸)

اب سفارش کرنے والوں کی سفارش انہیں کچھ فائدہ نہ دے گی ۔

اس آیت کا ان مومنین کے ساتھ ربط نہیں بنتا جنہیں شفاعت ملنے کی اللہ کی طرف سے اجازت ہو گی۔ نہ ان مومنین کے ساتھ اس کا ربط بنتا ہے جو اللہ کو چھوڑ کر نہیں بلکہ اللہ کو نہ چھوڑنے کے لیے بعض ما ذون من اللہ ذوات مقدسہ کو وسیلہ بناتے ہیں۔

۳۔ وَ لَا یُنَبِّئُکَ مِثۡلُ خَبِیۡرٍ: اس امر واقع پر اللہ کی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی خبر نہیں دے گا کہ دنیا اور آخرت میں ان غیر اللہ کو پکارنے والوں کے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے۔

اہم نکات

قیامت کے احوال کا واحد ذریعہ وحی ہے: وَ لَا یُنَبِّئُکَ مِثۡلُ خَبِیۡرٍ۔


آیت 14