آیت 62
 

سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا﴿۶۲﴾

۶۲۔جو پہلے گزر چکے ہیں ان کے لیے بھی اللہ کا یہی دستور رہا ہے اور اللہ کے دستور میں آپ کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ معاشرے میں اس قسم کے فساد پھیلانے والوں کے ساتھ جو سلوک ہو گا وہ ہمیشہ ایک ہی قسم کا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی سنت تکوینی میں یہی ہے کہ معاشرے میں فساد پھیلانے والے زیادہ دیر نہیں چل سکتے:

فَاَمَّا الزَّبَدُ فَیَذۡہَبُ جُفَآءً ۚ وَ اَمَّا مَا یَنۡفَعُ النَّاسَ فَیَمۡکُثُ فِی الۡاَرۡضِ۔۔۔ (۱۳ رعد:۱۷)

پھر جو جھاگ ہے وہ تو ناکارہ ہو کر ناپید ہو جاتا ہے اور جو چیز لوگوں کے فائدے کی ہے وہ زمین میں ٹھہر جاتی ہے۔

۲۔ وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا: اللہ تعالیٰ کی تکوینی سنت میں تبدیلی ناممکن ہے۔

اہم نکات

۱۔ مفسدوں کی وقتی اچھل کود سے مسلمانوں کو پریشان نہیں ہونا چاہیے۔


آیت 62