آیت 39
 

الَّذِیۡنَ یُبَلِّغُوۡنَ رِسٰلٰتِ اللّٰہِ وَ یَخۡشَوۡنَہٗ وَ لَا یَخۡشَوۡنَ اَحَدًا اِلَّا اللّٰہَ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ حَسِیۡبًا﴿۳۹﴾

۳۹۔ (وہ انبیاء) جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے ہیں اور اسی سے ڈرتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے اور محاسبے کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ الَّذِیۡنَ یُبَلِّغُوۡنَ رِسٰلٰتِ اللّٰہِ: جو اللہ کے پیغامات کی تبلیغ کرتے ہیں ان کے دلوں میں صرف خوف خدا ہوتا ہے۔ غیر اللہ کا خوف ان کے دلوں میں نہیں ہوتا۔ تبلیغ رسالت کے سلسلے میں ایک خوف تبلیغ نہ کرنے کی صورت میں پیش آتا ہے اور دوسرا خوف تبلیغ کرنے کی صورت میں پیش آتا ہے۔ تبلیغ نہ کرنے کی صورت میں اللہ کا خوف ہے اور تبلیغ کرنے کی صورت میں لوگوں کا خوف ہے۔ انبیاء علیہم السلام ان دونوں خوفوں میں خوف خدا کو مقدم رکھتے ہیں اور لوگوں سے جو خوف لاحق ہوتا ہے اسے اعتنا میں نہیں لاتے۔

خلاصہ یہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام تبلیغ رسالت کے سلسلے میں صرف اللہ سے ڈرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ وہ غیر اللہ سے کسی صورت میں نہیں ڈرتے۔ بعض حالات میں خوف لاحق ہونا قدرتی بات ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اژدھے سے خوف لاحق ہو گیا تھا۔ یہ خوف، اللہ کے خوف کے مقابلے میں نہیں تھا بلکہ ایک قدرتی خوف تھا۔

۲۔ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ حَسِیۡبًا: اللہ کا محاسبہ یقینا بڑا دقیق محاسبہ ہو گا جس میں کسی قسم کے سہو اور نسیان کا امکان نہیں ہے۔ لہٰذا اسی ہی کا خوف دل میں ہونا چاہیے۔

اہم نکات

۱۔ تبلیغ کے لیے شجاعت اور صبر درکار ہوتا ہے: وَ لَا یَخۡشَوۡنَ اَحَدًا۔۔۔۔


آیت 39