آیت 11
 

ہُنَالِکَ ابۡتُلِیَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ زُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِیۡدًا﴿۱۱﴾

۱۱۔ اس وقت مومنین خوب آزمائے گئے اور انہیں پوری شدت سے ہلا کر رکھ دیا گیا۔

تفسیر آیات

۱۔ ہُنَالِکَ ابۡتُلِیَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ: اس جنگ کے امتحان میں جہاں منافقین اور ضعیف الایمان فاش ہو گئے وہاں مومنین خوب آزمائے گئے۔ اس آزمائش سے ان کے ایمان کی حقیقت نکھر گئی۔

۲۔ وَ زُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِیۡدًا: اور مومنین کو ہلا کر رکھ دیا گیا۔ حالات اس قدر سنگین ہو گئے اور خطرہ اس قدر عظیم ہو گیا تھا کہ پختہ ایمان والوں کو بھی خوف و اضطراب نے ہلا دیا۔ ان کے ایمان میں تزلزل نہیں آیا بلکہ ان کے وجود میں تزلزل آیا۔ ہو سکتا ہے یہ ایمان کی پختگی اور خلوص کا نتیجہ ہو کہ وہ اس تصور سے ہل گئے ہوں کہ اسلام کا کیا بنے گا اور اہل ایمان کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس ہلنے کا ذکر منافقین کے مقابلے میں آیا ہے جن کے لیے فرمایا کہ وہ طرح طرح کے گمان کر رہے تھے جب کہ مومنین اس امتحان میں شدید اضطراب میں مبتلا ہوئے مگر وہ اللہ اور اس کے رسول ؐکے بارے میں طرح طرح کے گمان نہیں کر رہے تھے۔


آیت 11