آیت 27
 

اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا نَسُوۡقُ الۡمَآءَ اِلَی الۡاَرۡضِ الۡجُرُزِ فَنُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا تَاۡکُلُ مِنۡہُ اَنۡعَامُہُمۡ وَ اَنۡفُسُہُمۡ ؕ اَفَلَا یُبۡصِرُوۡنَ ﴿۲۷﴾

۲۷۔ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم بنجر زمینوں کی طرف پانی روانہ کرتے ہیں پھر اس سے کھیتی پیدا کرتے ہیں جس سے ان کے جانور بھی کھاتے ہیں اور خود بھی، تو کیا یہ دیکھتے نہیں ہیں؟

تشریح کلمات

الۡجُرُزِ:

( ج ر ز ) وہ زمین جس میں کچھ پیدا نہ ہوتا ہو۔ بنجر زمین۔

تفسیر آیات

۱۔ اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا نَسُوۡقُ الۡمَآءَ: اللہ تعالیٰ کی ربوبیت اور مربیت پر اس دلیل کا یہ لوگ مشاہدہ نہیں کرتے کہ ہم ہی پانی سے لدے ہوئے بادلوں کو ہوا کے ذریعے غیر آباد زمینوں کی طرف چلاتے ہیں۔

۲۔ فَنُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا: اور ہم ہی اس پانی سے زمین میں روئیدگی پیدا کرتے اور لہلہاتے کھیت وجود میں لاتے ہیں۔ مختلف گھاس و سبزہ اگاتے ہیں جس سے انسان کے لیے ذریعۂ معاش جانوروں کا چارہ بنتا ہے اور خود انسان کے لیے روزی پیدا ہوتی ہے۔

۳۔ اَفَلَا یُبۡصِرُوۡنَ: اس منظر کو روز دیکھتے ہو پھر بھی کہتے ہو کہ تمہاری زندگی کی تدبیر اور تمہاری معیشت کا انتظام اللہ کے علاوہ کوئی اور کرتا ہے۔


آیت 27