آیت 26
 

اَوَ لَمۡ یَہۡدِ لَہُمۡ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَبۡلِہِمۡ مِّنَ الۡقُرُوۡنِ یَمۡشُوۡنَ فِیۡ مَسٰکِنِہِمۡ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ ؕ اَفَلَا یَسۡمَعُوۡنَ﴿۲۶﴾

۲۶۔ کیا انہیں اس بات سے ہدایت نہیں ملی کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کر دیا ہے جن کی قیام گاہوں میں یہ لوگ چلتے پھرتے ہیں، بتحقیق اس میں نشانیاں ہیں، تو کیا یہ لوگ سنتے نہیں؟

تفسیر آیات

کیا ان مشرکوں کو اس بات سے عبرت حاصل نہیں ہوتی کہ انبیاء علیہم السلام کے منکرین قوم عاد، قوم ثمود کے رہائشی مکانوں سے ان کا ہمیشہ شام جاتے ہوئے گزرہوتا ہے اور ان کی تباہی کا منظر دیکھتے جاتے ہیں۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ: ان قوموں کی تباہی میں انبیاء علیہم السلام کے برحق ہونے پر قطعی دلائل ہیں، اگر کسی کے پاس ان دلائل کو سننے کی صلاحیت ہے۔


آیت 26