آیت 14
 

فَذُوۡقُوۡا بِمَا نَسِیۡتُمۡ لِقَآءَ یَوۡمِکُمۡ ہٰذَا ۚ اِنَّا نَسِیۡنٰکُمۡ وَ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ الۡخُلۡدِ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ﴿۱۴﴾

۱۴۔ پس اب اس بات کا ذائقہ چکھو کہ تم نے اپنے اس دن کی ملاقات کو فراموش کر دیا تھا، ہم نے بھی تمہیں فراموش کر دیا ہے اور اب تم اپنے ان اعمال کی پاداش میں ہمیشگی کا عذاب چکھتے رہو جو تم کرتے تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ آج تمہیں اس بے اعتنائی کا مزہ چکھنا ہو گا جو اس روز کے بارے میں تم نے اختیار کر رکھی تھی۔ قیامت کے بارے میں ہماری طرف سے آنے والی پے در پے ہدایات سے بے اعتنائی برتنے کا لازمی نتیجہ یہ ہو گا کہ آج تم سے بے اعتنائی برتی جائے گی۔ ہمارے بے اعتنائی کا نتیجہ یہ ہو گا کہ ابدی عذاب چکھنا ہو گا۔

۲۔ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ: یہ ابدی عذاب ہم سے نہیں، خود تمہارے برے اعمال کی طرف سے تمہیں مل رہا ہے۔


آیت 14