آیت 4
 

اَللّٰہُ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ ؕ مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا شَفِیۡعٍ ؕ اَفَلَا تَتَذَکَّرُوۡنَ﴿۴﴾

۴۔ اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے کو چھ دنوں میں پیدا کیا پھر عرش پر متمکن ہو گیا، اس کے سوا تمہارا نہ کوئی کارساز ہے اور نہ شفاعت کرنے والا، کیا تم نصیحت نہیں لیتے؟

تفسیر آیات

۱۔ اَللّٰہُ الَّذِیۡ: آیت کے اس جملے کی تشریح سورہ اعراف آیت ۵۴ سورہ یونس آیت ۳، سورہ ہود آیت ۷ میں ہو گئی ہے۔

۲۔ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ: اللہ تعالیٰ کے مقام تدبیر کا نام ہے۔ اس لیے آسمانوں کی تخلیق کے بعد عرش کا ذکر آتا ہے اور ہمیشہ عرش کے ذکر کے بعد اللہ کی ولایت و حاکمیت اور شفاعت کا ذکر آتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ آفاقی مطالعہ سے انسان نصیحت حاصل کر سکتا ہے: خَلَقَ السَّمٰوٰتِ۔۔۔ اَفَلَا تَتَذَکَّرُوۡنَ ۔


آیت 4