آیت 13
 

وَ اِذۡ قَالَ لُقۡمٰنُ لِابۡنِہٖ وَ ہُوَ یَعِظُہٗ یٰبُنَیَّ لَا تُشۡرِکۡ بِاللّٰہِ ؕؔ اِنَّ الشِّرۡکَ لَظُلۡمٌ عَظِیۡمٌ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اور جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: اے بیٹا! اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، یقینا شرک بہت بڑا ظلم ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ اِذۡ قَالَ لُقۡمٰنُ لِابۡنِہٖ: واقع بین حکیم لقمان اپنی حکمت کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی حکمت کا آغاز اپنے فرزند کی تربیت و تعلیم سے کرتے ہیں۔ اس سے ہم بجا طور پر یہ سمجھ سکتے ہیں کہ والدین پرسب سے پہلی ذمے داری اولاد کی تربیت ہے۔

۲۔ لَا تُشۡرِکۡ بِاللّٰہِ: اس تربیت میں سب سے پہلی بات توحید ہے۔ چنانچہ حکمت کا تقاضا بھی توحید اور نفی شرک ہے۔

۳۔ اِنَّ الشِّرۡکَ لَظُلۡمٌ عَظِیۡمٌ: شرک کا مرتکب اپنے آپ کو اللہ کی بندگی کے دائرے سے خارج کرتا اور ایک ناچیز کو رب العالمین کے مقابلے لاتا ہے۔ اس سے بڑھ کر کیا زیادتی ہو سکتی ہے۔

اہم نکات

۱۔ شرک باللہ عظیم ظلم ہے۔


آیت 13