آیت 45
 

لِیَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الۡکٰفِرِیۡنَ﴿۴۵﴾

۴۵۔تاکہ اللہ ایمان لانے والوں اور نیک اعمال انجام دینے والوں کو اپنے فضل سے جزا دے، بے شک وہ کافروں کو پسند نہیں کرتا۔

تفسیر آیات

تاکہ اللہ اپنے فضل سے جزا دے۔ یعنی جزا اور ثواب اللہ کے فضل و کرم کی وجہ سے ملتا ہے۔ ورنہ ہم اس کے مملوک اور مخلوق ہیں۔ جو بھی ہم عمل انجام دیں گے اس سے اللہ کی نعمتوں کا حق ادا نہیں ہوتا چہ جائیکہ کسی اجر و ثواب کے مستحق ٹھہریں۔

اہم نکات

۱۔ دین اسلام شکست ناپذیر ابدی دین ہے۔

۲۔ قیامت کے خطرات کو سامنے رکھیں تو انحراف نہیں آئے گا۔

۳۔ ایمان پر عمل صالح کے علاوہ کوئی اور ثبوت نہیں ہے۔

۴۔ اجر و ثواب اللہ کے فضل سے ملتا ہے، صرف ہمارے اعمال سے نہیں۔


آیت 45