آیت 44
 

مَنۡ کَفَرَ فَعَلَیۡہِ کُفۡرُہٗ ۚ وَ مَنۡ عَمِلَ صَالِحًا فَلِاَنۡفُسِہِمۡ یَمۡہَدُوۡنَ ﴿ۙ۴۴﴾

۴۴۔ جس نے کفر کیا اس کے کفر کا ضرر اسی کے لیے ہے اور جنہوں نے نیک عمل کیا وہ اپنے لیے ہی راہ سدھارتے ہیں،

تفسیر آیات

اس آیت میں قابل توجہ نکتہ یہ ہے کہ یہاں کفر و ایمان کا مقابلہ نہیں ہے بلکہ کفر اور عمل صالح کا مقابلہ ہے۔ اس سے یہ بات نہایت واضح ہو جاتی ہے کہ ایمان عمل صالح سے عبارت ہے۔

سورہ بقرہ آیت ۱۴۳ میں قبلہ اول کی طرف پڑھی گئی نمازوں کے درست ہونے کی صراحت کرتے ہوئے فرمایا:

وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُضِیۡعَ اِیۡمَانَکُمۡ ۔۔۔۔

اور اللہ تمہارے ایمان کو ضائع نہیں کرے گا۔۔۔۔

یہاں نماز کو ایمان کہا ہے۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے:

الایمان عمل کلہ ۔ (الکافی ۲: ۳۳)

ایمان مکمل طور عمل ہی سے عبارت ہے۔

فَلِاَنۡفُسِہِمۡ یَمۡہَدُوۡنَ: عمل صالح کے بارے میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے:

عمل صالح اس کے بجا لانے والے سے پہلے جنت پہنچ جائے گا اور اس کے لیے آمادہ کرے گا جس طرح تمہارا خادم تمہارے لیے بستر آمادہ کرتا ہے۔ ( زبدۃ التفاسیر )


آیت 44