آیت 184
 

فَاِنۡ کَذَّبُوۡکَ فَقَدۡ کُذِّبَ رُسُلٌ مِّنۡ قَبۡلِکَ جَآءُوۡ بِالۡبَیِّنٰتِ وَ الزُّبُرِ وَ الۡکِتٰبِ الۡمُنِیۡرِ﴿۱۸۴﴾

۱۸۴۔ (اے رسول ) اگر یہ لوگ آپ کی تکذیب کرتے ہیں تو (یہ کوئی نئی بات نہیں کیونکہ) آپ سے پہلے بہت سے رسول جھٹلائے جا چکے ہیں جو معجزات، صحیفے اور روشن کتاب لے کر آئے تھے۔

تشریح کلمات

وَ الزُّبُر:

( ز ب ر ) زبور کی جمع ہے۔ ہر وہ کتاب جو جلی اور گاڑھے خط میں لکھی ہوئی ہو۔ یہ نام حضرت داؤد علیہ السلام پر نازل ہونے والی کتاب سے مخصوص ہے۔ بقول بعض، مواعظ اور تنبیہات پر مشتمل کتاب کو زبور کہتے ہیں۔

تفسیرآیات

اس آیت میں رسالتمآب (ص) کے لیے سامان تسکین ہے اور اس الٰہی دعوت کی راہ میں داعیان حق کو پیش آنے والے ایک بنیادی مسئلے، یعنی تکذیب کا ذکر ہے کہ ہر نبی کو اس کا مقابلہ کرنا پڑا، لیکن اس کے باوجود کسی نبی کی کامیابی کی راہ میں تکذیب رکاوٹ نہیں بنی۔

حالانکہ وہ انبیاء بینات واضح دلیل، الزُّبُرِ وعظ و نصائح پر مشتمل تعلیمات، الۡکِتٰبِ الۡمُنِیۡرِ راہ نجات روشن کرنے والی کتابیں لے کر آئے تھے، لہٰذا آپؐ کی تکذیب اس لیے نہیں کر رہے ہیں کہ آپؐ کے پاس مذکورہ میراث انبیاء نہیں ہے، بلکہ یہ صرف عناد کی وجہ سے تکذیب کر رہے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ باطل قوتیں ہمیشہ حق کوغلط ثابت کر کے اپنے اہداف تک پہنچنے کی کوشش کرتی ہیں۔


آیت 184