آیت 156
 

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ قَالُوۡا لِاِخۡوَانِہِمۡ اِذَا ضَرَبُوۡا فِی الۡاَرۡضِ اَوۡ کَانُوۡا غُزًّی لَّوۡ کَانُوۡا عِنۡدَنَا مَا مَاتُوۡا وَ مَا قُتِلُوۡا ۚ لِیَجۡعَلَ اللّٰہُ ذٰلِکَ حَسۡرَۃً فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ ؕ وَ اللّٰہُ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرٌ﴿۱۵۶﴾

۱۵۶۔ اے ایمان والو! کافروں کی طرح نہ ہونا جو اپنے عزیز و اقارب سے، جب وہ سفر یا جنگ پر جاتے ہیں تو کہتے ہیں: اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل ہوتے، اللہ ایسی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت پیدا کرنے کے لیے سبب بنا دیتا ہے، ورنہ حقیقتاً مارنے اور جلانے والا تو اللہ ہی ہے اور ساتھ تمہارے اعمال کا خوب مشاہدہ کرنے والا بھی اللہ ہی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا: اہل ایمان کے لیے اس بات کی ممانعت ہو رہی ہے کہ کفار جیسا عقیدہ نہ رکھو۔ آگے کافرانہ عقیدے کا ذکر۔

۲۔ وَ قَالُوۡا لِاِخۡوَانِہِمۡ: وہ اپنی مذہبی برادری، اپنے ہم مذہب اور ہم مسلک لوگوں سے کہتے ہیں۔ جب وہ تجارت وغیرہ کے لیے سفر یا جنگ پر نکلتے ہیں تو وہ اس جنگ اور سفر کو مستقل سبب گردانتے ہوئے کہتے ہیں:

۳۔ لَّوۡ کَانُوۡا عِنۡدَنَا مَا مَاتُوۡا وَ مَا قُتِلُوۡا: اگر وہ سفر پر نہ نکلتے اور جنگ نہ کرتے تو نہ مرتے اور نہ قتل ہوتے۔ اہل ایمان سے فرمایا: تم بھی کافروں کی طرح سفر اور جنگ کو مستقل سبب نہ سمجھو۔ یہ عقیدہ ایمان بخدا کے منافی ہے۔

۵۔ لِیَجۡعَلَ اللّٰہُ ذٰلِکَ حَسۡرَۃً فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ: کافر چونکہ سفر اور جنگ کو موت اور قتل کا مستقل سبب سمجھتے ہیں، اس لیے ان کے دل میں یہ حسرت رہ جاتی ہے کہ سفر پر نہ نکلتا اور جنگ میں شریک نہ ہوتا تو مارا نہ جاتا۔ ایمان والوں کے لیے ایسی حسرت کی گنجائش نہیں ہے۔

۶۔ وَ اللّٰہُ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ: ایمان والوں کا تو ایمان اسی سے عبارت ہے کہ موت و حیات اللہ کے ہاتھ میں ہے، سفر اور جنگ موت و حیات کے لیے مستقل سبب نہیں ہے۔

واضح رہے جنگ احد میں منافقین کی کوئی شرکت نہ تھی۔ عبد اللہ بن ابی اپنے تین سو افراد کے ساتھ جنگ سے پیچھے ہٹ گیا تھا، لہٰذا یہ آیت منافقین سے مربوط نہیں ہے۔ ثانیاً اس آیت میں خطاب یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کہ کر اہل ایمان سے ہے، لہٰذا یہ ماننے کے سوا کوئی صورت نہیں ہے کہ یہ آیت کمزور ایمان والے مسلمانوں کے بارے میں ہے۔


آیت 156