آیت 58
 

ذٰلِکَ نَتۡلُوۡہُ عَلَیۡکَ مِنَ الۡاٰیٰتِ وَ الذِّکۡرِ الۡحَکِیۡمِ﴿۵۸﴾

۵۸۔ یہ اللہ کی نشانیاں اور حکمت بھری نصیحتیں ہیں جو ہم آپ کو پڑھ کر سنا رہے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ مِنَ الۡاٰیٰتِ: حضرت مسیح علیہ السلام کے حالات و واقعات کو حقیقت کے مطابق بیان کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہے۔ کیونکہ عصر رسول (ص) میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تاریخ سے آگاہی کا کوئی وسیلہ موجود نہیں تھاـ اور عرب قوم تو ایک ناخواندہ قوم تھی ـ۔ جزیرہ نمائے عرب کبھی علمی مرکز نہیں رہا تھا، لہٰذا ان کے واقعات کا صحیح علم صرف وحی کے ذریعے سے ہی ممکن تھا۔

۲۔ وَ الذِّکۡرِ الۡحَکِیۡمِ﴿﴾ سے مراد قرآن مجید ہو سکتا ہے، جو حکمت و حقائق پر مشتمل ہے۔

اہم نکات

۱۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعات کو بیان کرنا وحی خداوندی کی بدولت ہی ممکن ہوا، جو ایک معجزہ ہے۔


آیت 58