آیت 66
 

لِیَکۡفُرُوۡا بِمَاۤ اٰتَیۡنٰہُمۡ ۚۙ وَ لِیَتَمَتَّعُوۡا ٝ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ﴿۶۶﴾

۶۶۔ تاکہ ہم نے جو انہیں (نجات) بخشی ہے اس کی ناشکری کریں اور مزے لوٹیں لہٰذا عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔

تفسیر آیات

وہ دوبارہ شرک کے مرتکب ہوتے ہیں تاکہ مشرکانہ عقائد کے تحت جو کچھ ہم نے انہیں نعمتیں فراہم کیں ہیں انہیں اپنے معبودوں کی طرف نسبت دے کر اللہ کی نافرمانی کریں اور پھر توحید کی قید و بند سے آزاد ہو کر کافرانہ مزے لوٹیں۔

اگر لِیَکۡفُرُوۡا اور لِیَتَمَتَّعُوۡا میں لام کو لام امر قرار دیتے ہیں تو آیت کی یہ تفسیر ہو گی: جو نعمتیں ہم نے عنایت کی ہیں ان کی ناشکری کرو اور مزے لوٹو۔ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ عنقریب اس کے انجام کا تمہیں علم ہو جائے گا۔ اس صورت میں یہ ایک تہدیدی جملہ ہو گا جیسے اِعۡمَلُوۡا مَا شِئۡتُمۡ ۔۔۔۔ (۴۱ فصلت: ۴۰) ہے۔

اہم نکات

۱۔ اگر فطرت سے متصادم عوامل نہ ہوں تو فطرت ہمیشہ صرف اللہ کو پکارتی ہے۔


آیت 66