آیت 58
 

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّہُمۡ مِّنَ الۡجَنَّۃِ غُرَفًا تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ نِعۡمَ اَجۡرُ الۡعٰمِلِیۡنَ﴿٭ۖ۵۸﴾

۵۸۔ اور جو لوگ ایمان لائیں اور نیک کام کریں ہم انہیں جنت کے بلند و بالا محلات میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے، عمل کرنے والوں کے لیے کیا ہی اچھا اجر ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ایمان و عمل صالح کی صورت میں ملنے والے ثواب اور نعمتوں اور کفر اختیار کرنے والوں کا احاطہ کرنے والے عذاب کے درمیان موازنہ ہو رہا ہے کہ جہاں کافروں کو عذاب نے اپنے گھیرے میں لے رکھا ہو گا وہاں مؤمنین جنت کی نعمتوں سے مالا مال ہوں گے۔

۲۔ لَنُبَوِّئَنَّہُمۡ: ان کو اقامت گاہ فراہم کریں گے۔ یہ اقامت گاہیں بالا خانے ہوں گے جن کے زیریں علاقے نہروں پر مشتمل ہوں گے۔

۳۔ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا: سب سے بڑی نعمت ان نعمتوں کا دائمی ہونا ہو گا: نِعۡمَ اَجۡرُ الۡعٰمِلِیۡنَ ۔ عمل کرنے والوں کا اجر کس قدر اچھا ہے اس کا اندازہ دنیا میں انسان نہیں لگا سکتا۔

اہم نکات

۱۔ ایمان اور عمل صالح کاثواب دائمی اور وصف و بیان سے بالاتر ہو گا۔


آیت 58