آیت 83
 

تِلۡکَ الدَّارُ الۡاٰخِرَۃُ نَجۡعَلُہَا لِلَّذِیۡنَ لَا یُرِیۡدُوۡنَ عُلُوًّا فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا فَسَادًا ؕ وَ الۡعَاقِبَۃُ لِلۡمُتَّقِیۡنَ﴿۸۳﴾

۸۳۔ آخرت کا گھر ہم ان لوگوں کے لیے بنا دیتے ہیں جو زمین میں بالادستی اور فساد پھیلانا نہیں چاہتے اور (نیک) انجام تو تقویٰ والوں کے لیے ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ تِلۡکَ الدَّارُ الۡاٰخِرَۃُ: آخرت کی زندگی ان لوگوں کے لیے ہے جو دنیوی زندگی میں دوسرے بندگان خدا پر برتری اور انہیں زیر کرنا نہیں چاہتے۔ دوسروں پر برتری حاصل کرنا ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔ وہ دوسروں پر ظلم کر کے انہیں زیر کرتے اور خود برتری حاصل کرتے ہیں جیسا کہ فرمایا:

وَ جَحَدُوۡا بِہَا وَ اسۡتَیۡقَنَتۡہَاۤ اَنۡفُسُہُمۡ ظُلۡمًا وَّ عُلُوًّا ۔۔۔۔۔ (۲۷ نمل: ۱۴)

وہ ان نشانیوں کے منکر ہوئے حالانکہ ان کے دلوں کو یقین آگیا تھا، ایسا انہوں نے ظلم اور غرور کی وجہ سے کیا۔۔۔۔

۲۔ وَ لَا فَسَادًا: دوسروں پر ظلم کر کے ان پر بالا دستی قائم کرنا، فساد کا بہت بڑا مصداق ہے۔ اس لیے اس کا خصوصیت سے ذکر کیا۔ فساد میں ہر قسم کی ناہمواری اور غیر عادلانہ کردار شامل ہے۔

۳۔ وَ الۡعَاقِبَۃُ لِلۡمُتَّقِیۡنَ: نیک انجام دوسروں پر ناجائز بالادستی اور فساد سے بچنے والوں کے لیے ہے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ کے قائم کردہ نظام میں بگاڑ (فساد) پیدا کرنے والوں کا انجام برا ہو گا۔


آیت 83