آیت 28
 

قَالَ ذٰلِکَ بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکَ ؕ اَیَّمَا الۡاَجَلَیۡنِ قَضَیۡتُ فَلَا عُدۡوَانَ عَلَیَّ ؕ وَ اللّٰہُ عَلٰی مَا نَقُوۡلُ وَکِیۡلٌ﴿٪۲۸﴾

۲۸۔ موسیٰ نے کہا: یہ میرے اور آپ کے درمیان وعدہ ہے، میں ان دونوں میں سے جو بھی مدت پوری کروں مجھ پر کوئی زیادتی نہیں ہے اور جو کچھ ہم کہ رہے ہیں اس پر اللہ کارساز ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ قَالَ ذٰلِکَ بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکَ: حضرت موسیٰ علیہ السلام نے حضرت شعیب علیہ السلام سے کہا: جو معاہدہ میرے اور آپ کے درمیان طے پایا ہے اس میں سے جس مدت کو بھی پورا کروں، آٹھ یا دس سال، مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہو گی۔ یہ کہنا حضرت شعیب علیہ السلام کے وَ مَاۤ اُرِیۡدُ اَنۡ اَشُقَّ عَلَیۡکَ ۔۔۔۔ میں تجھے تکلیف میں ڈالنا نہیں چاہتا، کا جواب معلوم ہوتا ہے کہ آٹھ یا دس سال آپ کی نوکری کرنا مجھ پر زیادتی نہیں ہے کہ باعث تکلیف و مشقت ہو جائے۔

اس عقد کے بعد حضرت موسیٰ علیہ السلام کی آزمائشی زندگی کا ایک مرحلہ شروع ہو جاتا ہے اور اس مدت کے پوری ہونے پر یہ مرحلہ ختم ہو جاتا ہے۔


آیت 28