آیت 21
 

فَخَرَجَ مِنۡہَا خَآئِفًا یَّتَرَقَّبُ ۫ قَالَ رَبِّ نَجِّنِیۡ مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿٪۲۱﴾

۲۱۔ چنانچہ موسیٰ ڈرتے ہوئے خطرہ بھانپتے ہوئے وہاں سے نکلے، کہنے لگے: اے میرے رب! مجھے قوم ظالمین سے بچا۔

تفسیر آیات

۱۔ فَخَرَجَ مِنۡہَا: اس مؤمن کے مشورے کے مطابق حضرت موسیٰ علیہ السلام شہر سے نکل جاتے ہیں۔ خَآئِفًا حالت خوف میں نکلے چونکہ فرعونی ان کے تعاقب میں تھے اور حضرت حزقیل کا دوڑتے ہوئے آنا بتاتا ہے کہ خطرہ بالکل سر پر تھا۔

ایک شاعر نے کہا تھا:

خرج الحسین من المدینۃ خائفا

کخروج موسی خائفا یترقب

حسینؑ مدینہ سے موسیٰ کی طرح خوف اور خطرہ بھانپتے ہوئے نکلے۔

تو ہمارے ہندوستانی عالم نے اس شعر کی اصلاح کی:

خرج الحسین من المدینۃ باسلا

لا مثل موسی خائفا یترقب

حسین مدینہ سے بہادرانہ نکلے حضرت موسیٰ کی طرح خوف اور خطرہ بھانپتے ہوئے نہیں نکلے۔

۲۔ قَالَ رَبِّ نَجِّنِیۡ مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ: ظالم قوم سے نجات کی دعا سے یہ بات بھی واضح ہو گئی کہ قبطی کا قتل موسیٰ علیہ السلام کی طرف سے ظلم نہ تھا بلکہ اس قتل کی وجہ سے موسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے کا ارادہ ظالمانہ تھا۔

اہم نکات

۱۔ ہجرت، انبیاء علیہم السلام کی سیرت ہے۔


آیت 21