آیت 17
 

قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَنۡعَمۡتَ عَلَیَّ فَلَنۡ اَکُوۡنَ ظَہِیۡرًا لِّلۡمُجۡرِمِیۡنَ﴿۱۷﴾

۱۷۔موسیٰ نے کہا: میرے رب! جس نعمت سے تو نے مجھے نوازا ہے اس کے باعث میں آئندہ کبھی بھی مجرموں کا پشت پناہ نہیں بنوں گا۔

تفسیر آیات

مجرمین کا اشارہ فرعون اور قوم فرعون کی طرف ہے جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام ان کے نظام کا بظاہر حصہ بنے ہوئے تھے۔ بعض نے مجرمین سے مراد اسرائیلی لیا ہے جو درست نہیں ہے۔ اسرائیلی مجرم نہ تھا۔ وہ تو مظلوم تھا جس کی اعانت ہونی چاہیے تھی اور نہ قبطی کو گھونسا مارنا جرم تھا چونکہ قتل کا قصد نہیں تھا۔ اس گھونسے کا مقصد مظلوم کا دفاع کرنا تھا۔


آیت 17