آیت 87
 

وَ یَوۡمَ یُنۡفَخُ فِی الصُّوۡرِ فَفَزِعَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ ؕ وَ کُلٌّ اَتَوۡہُ دٰخِرِیۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ اور جس روز صور میں پھونک ماری جائے گی تو آسمانوں اور زمین کی تمام موجودات خوفزدہ ہو جائیں گی سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ چاہے اور سب نہایت عاجزی کے ساتھ اس کے حضور پیش ہوں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ یَوۡمَ یُنۡفَخُ فِی الصُّوۡرِ: قیامت سے پہلے کے واقعات کے بعد خود قیامت کا ذکر اس آیت سے شروع ہوتا ہے۔ قرآن میں متعدد مقامات میں صور پھونکنے کا ذکر ہے۔ صور میں دو مرتبہ پھونک ماری جائے گی:

وَ نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَصَعِقَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ ؕ ثُمَّ نُفِخَ فِیۡہِ اُخۡرٰی فَاِذَا ہُمۡ قِیَامٌ یَّنۡظُرُوۡنَ﴿﴾ (۳۹ زمر: ۶۸)

اور (جب) صور میں میں پھونک ماری جائے گی تو جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سب بیہوش ہو جائیں گے مگر جنہیں اللہ چاہے، پھر دوبارہ اس میں پھونک ماری جائے گی تو اتنے میں وہ سب کھڑے ہو کر دیکھنے لگیں گے۔

پہلی پھونک سے آسمانوں اور زمین کی تمام مخلوقات مر جائیں گی اور دوسری پھونک سے سب زندہ ہو جائیں گی۔

اس آیہ شریفہ میں فزع قرینہ بن سکتا ہے کہ یہ پہلی پھونک ہے اور وَ کُلٌّ اَتَوۡہُ دٰخِرِیۡنَ کہا گیا ہے جو قرینہ بن جاتا ہے کہ دوسری پھونک ہے لیکن میرے نزدیک اَتَوۡہُ دوسری پھونک کے لیے قرینہ نہیں بن سکتا چونکہ موت آنے کو بھی اَتَوۡہُ اللہ کے حضور پیش ہونے کی تعبیر اختیار کی جاتی ہے۔ جیسے کلمہ استرجاع میں کسی کی موت کے موقع پر اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ کہتے ہیں۔ وَ یَاۡتِیۡنَا فَرۡدًا (۱۹ مریم: ۸۰) سے مراد موت ہی ہو سکتی ہے۔

۲۔ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ: بعض ایسی ہستیاں ہوں گی جو صور پھونکنے کی وجہ سے خوفزدہ نہ ہوں گی۔ چنانچہ اگلی آیت ۸۹ میں صراحت موجود ہے: مِّنۡ فَزَعٍ یَّوۡمَئِذٍ اٰمِنُوۡنَ ۔

۳۔ وَ کُلٌّ اَتَوۡہُ دٰخِرِیۡنَ: یہ خوف اس قدر ہولناک ہو گا کہ سب کی موت واقع ہو جائے گی۔ یعنی اسی ایک پھونک سے خوفزدہ ہوں گے اور موت بھی واقع ہو جائے گی۔ کیا ایک صور پھونکنے سے خوف زدگی اور موت واقع ہو گی؟ یا دو صور ہیں۔ ایک سے خوف زدہ دوسرے سے موت واقع ہو گی؟

ہمارے نزدیک فزع سے مراد موت یعنی موت کا فزع ہے۔ جیسا کہ سورہ سبا : ۵۱ میں فرمایا:

وَ لَوۡ تَرٰۤی اِذۡ فَزِعُوۡا فَلَا فَوۡتَ وَ اُخِذُوۡا مِنۡ مَّکَانٍ قَرِیۡبٍ ﴿﴾

اور کاش! آپ دیکھ لیتے کہ جب یہ پریشان حال ہوں گے تو بچ نہ سکیں گے اور نزدیک ہی سے پکڑ لیے جائیں گے۔


آیت 87