آیت 85
 

وَ وَقَعَ الۡقَوۡلُ عَلَیۡہِمۡ بِمَا ظَلَمُوۡا فَہُمۡ لَا یَنۡطِقُوۡنَ﴿۸۵﴾

۸۵۔ اور ان کے ظلم کی وجہ سے بات ان کے خلاف پوری ہو کر رہے گی اور وہ بول نہیں سکیں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ ان پر وعدہ عذاب پورا ہو گیا۔ اس آیہ شریفہ میں وَقَعَ الۡقَوۡلُ کا مطلب وہی ہو گا جو آیت ۸۲ میں وَقَعَ الۡقَوۡلُ کا مطلب ہے۔ وہاں وَقَعَ الۡقَوۡلُ کا مطلب وعدہ عذاب کا حتمی ہونا تھا، خود عذاب نہیں۔ لہٰذا اس آیت میں بھی وَقَعَ الۡقَوۡلُ سے مراد وعدہ عذاب کا حتمی ہونا ہے، خود عذاب نہیں ہے کہ قیامت کا دن مراد لیا جائے۔

۲۔ بِمَا ظَلَمُوۡا: یہ وعدہ عذاب کا حتمی ہونا، آیات الٰہی کی تکذیب کی صورت میں ہونے والے ارتکاب ظلم کی وجہ سے ہے۔

۳۔ فَہُمۡ لَا یَنۡطِقُوۡنَ: ان تکذیبی عناصر کے پاس کوئی عذر نہ ہو گا جسے وہ پیش کر سکیں۔


آیت 85