آیت 70
 

وَ لَا تَحۡزَنۡ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا تَکُنۡ فِیۡ ضَیۡقٍ مِّمَّا یَمۡکُرُوۡنَ﴿۷۰﴾

۷۰۔ اور (اے رسول) ان (کے حال) پر رنجیدہ نہ ہوں اور نہ ہی ان کی مکاریوں پر دل تنگ ہوں۔

تفسیر آیات

۱۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو انسانوں کی نجات و ہدایت کے ساتھ جو ہمدردی اور مہربانی تھی اس کی وجہ سے لوگوں کو گمراہ ہوتے دیکھ کر آپؐ رنجیدہ ہوتے تھے۔ ان کی عاقبت کو دیکھ کر دکھ ہوتا تھا۔ آیت میں بتایا کہ یہ لوگ آپؐ کی ہمدردی کے اہل نہیں ہیں۔

۲۔ دوسری طرف ان مجرموں کی مکاریوں سے سے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اذیت ہوتی تھی۔ یہاں تک آپؐ نے فرمایا:

ما اوذی نبی مثل ما اوذیت ۔ (بحار الانوار ۳۹: ۵۵)

جیسے اذیت مجھے دی گئی ایسی کسی نبی کو نہیں دی گئی

آیت میں فرمایا ان مکاریوں سے آپؐ دل تنگ نہ ہوں۔ اللہ ان کے شر سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بچائے گا اور فتح آپ ہی کی ہو گی۔

اہم نکات

۱۔ جو رحمت حق کے اہل نہیں ہیں ان پر رحم نہیں کیا جاتا۔


آیت 70