آیت 50
 

وَ مَکَرُوۡا مَکۡرًا وَّ مَکَرۡنَا مَکۡرًا وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اور انہوں نے مکارانہ چال چلی تو ہم نے ایسی حکیمانہ تدبیریں کیں کہ انہیں خبر تک نہ ہوئی۔

تشریح کلمات

مَکَرُ:

( م ک ر ) کے معنی کسی شخص کو حیلہ کے ساتھ اس کے مقصد سے پھیر دینے کے ہیں۔ قرآن میں یہ لفظ اچھی اور بری تدبیر دونوں کے لیے استعمال ہوا ہے اور جب بری تدبیر کے لیے لفظ مکر استعمال کیا جاتا ہے تو اس کے ساتھ ایک لفظ کا اضافہ کیا جاتا ہے جیسے وَ لَا یَحِیۡقُ الۡمَکۡرُ السَّیِّیٴُ اِلَّا بِاَہۡلِہٖ ۔۔۔۔ (۳۵ فاطر: ۴۳) حالانکہ بری چال کا وبال اس کے چلنے والے پر ہی پڑتا ہے۔

تفسیر آیات

کہاں ان کی تدبیر و حیلہ اور کہاں اللہ کی تدبیر۔ کہاں ان کی ناقص سوچ اور کہاں اللہ کی قدرت۔ جب یہ اللہ کی تدبیر کے زد میں آتے ہیں تو ان کو خبر بھی نہیں ہوتی اور تباہی میں گر چکے ہوتے ہیں۔


آیت 50