آیت 48
 

وَ کَانَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ تِسۡعَۃُ رَہۡطٍ یُّفۡسِدُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا یُصۡلِحُوۡنَ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اور اس شہر میں نو دھڑے باز تھے جو زمین میں فساد برپا کرتے تھے اور اصلاح کا کوئی کام نہیں کرتے تھے۔

تشریح کلمات

رَہۡطٍ:

( ر ھـ ط ) دس آدمیوں سے کم جماعت کو رَہْطٍ کہتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ کَانَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ تِسۡعَۃُ رَہۡطٍ: حضرت صالح علیہ السلام کے شہر میں نو ایسے دھڑے بستے تھے جو فساد کی جڑ تھے اور یہ لوگ اس قوم کے سردار تھے۔ ناقہ صالح کے قتل میں یہی لوگ ملوث تھے۔

۲۔ یُّفۡسِدُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ: وہ ہمہ تن فسادی تھے جس کی صراحت اگلے جملے میں ہے۔

۳۔ وَ لَا یُصۡلِحُوۡنَ: ان کے کردار میں اصلاح کا شائبہ تک نہیں تھا۔


آیت 48