آیت 29
 

قَالَ لَئِنِ اتَّخَذۡتَ اِلٰـہًا غَیۡرِیۡ لَاَجۡعَلَنَّکَ مِنَ الۡمَسۡجُوۡنِیۡنَ﴿۲۹﴾

۲۹۔ فرعون نے کہا: اگر تم نے میرے علاوہ کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قیدیوں میں شامل کروں گا۔

تفسیر آیات

فرعون نے دیکھا کہ غیر اللہ کی الوہیت کا بت چور چور ہو رہا ہے جس میں سرفہرست فرعونیت ہے تو ہر طاغوت کی طرح وہی حربہ، ظلم و ستم، زندان کے استعمال کا اظہار ہوا۔ منطق کے مقابلے میں جب مادی طاقت کی نوبت آئی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بھی طاقت کے مقابلے کے مظاہرے کا اظہار فرمایا:

حضرت موسیٰ علیہ السلام لفظ رب استعمال کرتے ہیں۔ فرعون جواب میں لفظ الٰہ (معبود) استعمال کرتا ہے۔ یہ اس لیے ہے کہ رب ہی معبود ہوتا ہے۔


آیت 29