آیت 50
 

وَ لَقَدۡ صَرَّفۡنٰہُ بَیۡنَہُمۡ لِیَذَّکَّرُوۡا ۫ۖ فَاَبٰۤی اَکۡثَرُ النَّاسِ اِلَّا کُفُوۡرًا ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اور بتحقیق ہم نے اس (پانی) کو مختلف طریقوں سے ان کے درمیان پھرایا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں مگر اکثر لوگ انکار کے علاوہ کوئی بات قبول نہیں کرتے۔

تفسیر آیات

۱۔ صَرَّفۡنٰہُ: ہم نے اس پانی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا ہے۔ یعنی ہم نے اس پانی کو ان لوگوں کے درمیان گھمایا پھرایا تاکہ ہر ایک کو اپنی ضرورت کے مطابق پانی میسر آئے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ پانی کو بخار، بادل اور ہوا کے ذریعے فضا میں اور نہروں اور دریاؤں کے ذریعے زمین میں پھراتا ہے۔

۲۔ لِیَذَّکَّرُوۡا: پانی کو ہم نے ان میں پھرایا تاکہ یہ اللہ کی اس نعمت سے نصیحت حاصل کریں اور شکر ادا کریں لیکن اکثر انسان ناشکرے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ پانی اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے مگر اکثر انسان پانی کی ناقدری کرتے ہیں۔


آیت 50