آیت 44
 

اَمۡ تَحۡسَبُ اَنَّ اَکۡثَرَہُمۡ یَسۡمَعُوۡنَ اَوۡ یَعۡقِلُوۡنَ ؕ اِنۡ ہُمۡ اِلَّا کَالۡاَنۡعَامِ بَلۡ ہُمۡ اَضَلُّ سَبِیۡلًا﴿٪۴۴﴾

۴۴۔ یا کیا آپ خیال کرتے ہیں کہ ان میں سے اکثر سننے یا سمجھنے کے لیے تیار ہیں؟ (نہیں) یہ لوگ تو محض جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ یہ لوگ خود عقل سے کام لینے کے قابل نہیں ہیں۔ خود عقل نہیں رکھتے تو کسی عاقل سے حرف حق سننے کے بھی قابل نہیں ہیں۔ ان دونوں میں سے ایک صورت ہوتی تو ان کا راہ راست پر آنا ممکن تھا۔

۲۔ اِنۡ ہُمۡ اِلَّا کَالۡاَنۡعَامِ: مذکورہ دونوں صلاحیتوں سے عاری یہ لوگ چوپاؤں کی طرح ہیں۔ نہ خود عقل رکھتے ہیں، نہ کسی سے سننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

۳۔ بَلۡ ہُمۡ اَضَلُّ سَبِیۡلًا: بلکہ یہ لوگ چوپاؤں سے بھی زیادہ گمراہ ہیں۔ چوپائے اپنی غرض خلقت میں ہمیشہ مگن رہتے ہیں۔ چنانچہ یہ جانور انسان کے لیے مسخر ہیں اور یہ اس تسخیری مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ہر وقت چرتے رہتے ہیں اور انسان کے لیے گوشت، دودھ وغیرہ فراہم کرتے ہیں۔ جب کہ سرکش انسان اپنی غرض خلقت سے دور اور اس کے منافی عمل کرتا ہے۔ اس لیے انسان چوپاؤں سے زیادہ گمراہ ہے۔

اہم نکات

۱۔ نفس پرست کے ظاہری اور باطنی حواس کام نہیں کرتے۔


آیت 44