آیت 42
 

اِنۡ کَادَ لَیُضِلُّنَا عَنۡ اٰلِہَتِنَا لَوۡ لَاۤ اَنۡ صَبَرۡنَا عَلَیۡہَا ؕ وَ سَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ حِیۡنَ یَرَوۡنَ الۡعَذَابَ مَنۡ اَضَلُّ سَبِیۡلًا﴿۴۲﴾

۴۲۔ اگر ہم اپنے معبودوں پر ثابت قدم نہ رہتے تو اس(شخص) نے تو ہمیں ان سے گمراہ ہی کر دیا ہوتا اور جب یہ لوگ عذاب کا مشاہدہ کریں گے تو اس وقت انہیں پتہ چلے گا کہ (صحیح راستے سے) گمراہ کون ہے؟

تفسیر آیات

۱۔ اِنۡ کَادَ لَیُضِلُّنَا عَنۡ اٰلِہَتِنَا: مشرکین کا یہ کہنا کہ اگر ہم صبر اور مقاومت نہ کرتے تو محمد ؐ ہمیں اپنے معبودوں سے گمراہ کرتے، خود دلیل ہے کہ وہ جو مذاق اڑا رہے ہیں ایک سازش کے طور پر ہے۔ دراصل وہ اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اس دعوت میں جو طاقت ہے اس کا مقابلہ کرنا صبر آزما ہے۔

۲۔ وَ سَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ حِیۡنَ یَرَوۡنَ الۡعَذَابَ: ان کے جواب میں فرمایا: رہا گمراہی کا مسئلہ تو اس کا علم اس وقت ہو جائے گا جب یہ لوگ عذاب کا مشاہدہ کریں گے کہ کون گمراہی میں تھا۔


آیت 42