آیت 41
 

وَ اِذَا رَاَوۡکَ اِنۡ یَّتَّخِذُوۡنَکَ اِلَّا ہُزُوًا ؕ اَہٰذَا الَّذِیۡ بَعَثَ اللّٰہُ رَسُوۡلًا﴿۴۱﴾

۴۱۔ اور جب یہ لوگ آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کا مذاق ہی اڑاتے ہیں (اور کہتے ہیں) کیا یہی وہ شخص ہے جسے اللہ نے رسول بنا کر بھیجا ہے؟

تفسیر آیات

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعوت توحید سے پہلے نہایت قابل احترام اور امین مشہور تھے۔

دعوت توحید کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جو مذاق اڑایا جاتا ہے وہ واقعی مذاق نہیں تھا۔ واقع میں ان کے دلوں میں ان کی شخصیت، ان کے خاندان بنی ہاشم اور ان کے چالیس سال تک کردار کے بڑے گہرے اثرات تھے اور آج بھی سوائے دعوت توحید اور بتوں کو مسترد کرنے کے اور کوئی عیب نہ تھا۔ یہ استہزاء درحقیقت ایک سازش کے طور پر مصنوعی استہزاء تھا اس طرح وہ اس دعوت کے اثرات کم کرنا چاہتے تھے۔


آیت 41