آیت 23
 

اِنَّ الَّذِیۡنَ یَرۡمُوۡنَ الۡمُحۡصَنٰتِ الۡغٰفِلٰتِ الۡمُؤۡمِنٰتِ لُعِنُوۡا فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ۪ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ ﴿ۙ۲۳﴾

۲۳۔ جو لوگ بے خبر پاک دامن مومنہ عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں ان پر دنیا و آخرت میں لعنت ہے اور ان کے لیے عذاب عظیم ہے۔

تفسیر آیات

سبب نزول خواہ خاص ہو، تعبیر عام ہے۔ ہر اس عورت پر بہتان لگانے کی صورت میں جس میں تین اوصاف موجود ہیں: پاکدامنی، بے خبری اور ایمان۔ ایسی عورت پر بہتان عائد کرنا موجب لعنت ہے۔

پاکدامن عورت پر زنا کا الزام عائد کرنا سبع موبقات (سات تباہ کن) گناہوں میں شامل ہے۔

حدیث میں آیا ہے:

الکَبَائِرُ سَبْعٌ: قَتْلُ الْمُوْمِنُ مُتَعَمِّداً وَ قَذْفُ الْمُحْصَنَۃُ وَ الْفِرَارُ مِنَ الْزَّحْفِ وَ التَّعَرُّبُ بَعْدَ الْھِجْرَۃَ وَ اَکْلُ مَالِ الْیَتِیمِ ظُلْماً وَ اَکْلُ الرِّبَا بَعْدَ البَیِّنَۃِ ۔۔۔۔ (الکافی ۲:۲۷۷)

بڑے (تباہ کن) گناہ سات ہیں: جان بوجھ کر مؤمن کو قتل کرنا، پاکدامن عورت پر زنا کا الزام لگانا، جنگ سے فرار کرنا، اسلامی تہذیب کے بعد دوبارہ غیر مہذب ہو جانا، یتیم کا مال ظلم کے ساتھ کھانا، ثبوت کے بعد سود کھانا۔

غافلات: اس خاتون کو کہتے ہیں جو بے عفتی کے امور سے نا آشنا ہے۔ بدچلنی کا اسے پتہ نہیں کیا ہوتی ہے۔


آیت 23