آیات 102 - 104
 

فَمَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِیۡنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ﴿۱۰۲﴾

۱۰۲۔ پس جن کے پلڑے بھاری ہوں گے وہی نجات پانے والے ہیں۔

وَ مَنۡ خَفَّتۡ مَوَازِیۡنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ فِیۡ جَہَنَّمَ خٰلِدُوۡنَ﴿۱۰۳﴾ۚ

۱۰۳۔ اور جن کے پلڑے ہلکے ہوں گے وہ وہی لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال دیا ہو اور وہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔

تَلۡفَحُ وُجُوۡہَہُمُ النَّارُ وَ ہُمۡ فِیۡہَا کٰلِحُوۡنَ﴿۱۰۴﴾

۱۰۴۔ جہنم کی آگ ان کے چہروں کو جھلسا دے گی اور اس میں ان کی شکلیں بگڑی ہوئی ہوں گی۔

تشریح کلمات

تَلۡفَحُ:

( ل ف ح ) اللفح ۔ جھلسا دینا۔

کٰلِحُوۡنَ:

( ک ل ح ) ترش روئی کے وقت دانت ظاہر ہونے کو الکلوح کہتے ہیں۔

تفسیر آیات

آیت ۱۰۲۔ ۱۰۳ کی تشریح سورۃ الاعراف آیات ۸ ۔ ۹میں ملاحظہ فرمائیں۔

۱۔ تَلۡفَحُ وُجُوۡہَہُمُ: ان کے چہروں کو آتش نے مسخ کیا ہو گا۔ آگ سے چہرے کی کھال جھلس جانے کی وجہ سے بھنی ہوئی سری کی طرح ہو جائیں گے۔

اہم نکات

۱۔ بد عمل لوگوں کے لیے نسب فائدہ نہیں دے گا۔

۲۔ اعمال کا وزن عند اللہ ہوتا ہے۔ اسی وزن کے مطابق اعمال کا اجر ملے گا۔


آیات 102 - 104