آیت 29
 

وَ قُلۡ رَّبِّ اَنۡزِلۡنِیۡ مُنۡزَلًا مُّبٰرَکًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡمُنۡزِلِیۡنَ﴿۲۹﴾

۲۹۔ اور کہیں:میرے رب! ہمیں بابرکت جگہ اتارنا اور تو بہترین جگہ دینے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ نجات کا پہلا مرحلہ طے ہونے کے بعد دوسرے مرحلے کے لیے دعا کی تعلیم ہے۔ انسان کو نجات ملنے کے بعد جو حالات پیش آئیں گے ان کے لیے مستعد رہنا چاہیے۔

۲۔ اَنۡزِلۡنِیۡ مُنۡزَلًا مُّبٰرَکًا: بعض مقامات کی خاک میں تاثیر قابل انکار نہیں ہے۔ اس لیے اس بات کو اپنی دعا میں شامل کرنے کی تعلیم دی ہے کہ ہم کو ایسی جگہ نازل فرما جہاں برکت ہو۔ تیرے پیغام کے پھلنے پھولنے کے لیے سازگار فضا ہو اور زندگی کے اعتبار سے بھی بابرکت ہو۔

۳۔ وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡمُنۡزِلِیۡنَ: تو بہترین مہمان نواز ہے۔ طوفان کے بعد تیری زمین پر اترنا تیری مہمانی میں اترنا ہے۔


آیت 29