آیت 28
 

فَاِذَا اسۡتَوَیۡتَ اَنۡتَ وَ مَنۡ مَّعَکَ عَلَی الۡفُلۡکِ فَقُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ نَجّٰنَا مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿۲۸﴾

۲۸۔اور جب آپ اور آپ کے ساتھی کشتی پر سوار ہو جائیں تو کہیں: ثنائے کامل ہے اس اللہ کے لیے جس نے ہمیں ظالموں سے نجات دلا دی۔

تفسیر آیات

۱۔ اَنۡتَ: کشتی پر سوار ہونے والوں میں ایک تو خود حضرت نوح علیہ السلام کی ذات ہے۔

۲۔ وَ مَنۡ مَّعَکَ: اور وہ جو حضرت نوح علیہ السلام کے ساتھ ہیں۔ یہاں معیت سے مراد صرف ساتھ اور ہمراہ ہونا ہے چونکہ ان میں اہل ایمان کے ساتھ جانور بھی شامل ہیں۔

۳۔ فَقُلِ الۡحَمۡدُ: نجات دہندہ کی حمد و ثنا کی تعلیم ہے۔ یہ نجات کا پہلا مرحلہ ہے اور دوسرا مرحلہ اگلی آیت میں مذکور ہے۔


آیت 28