آیت 9
 

وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَلٰی صَلَوٰتِہِمۡ یُحَافِظُوۡنَ ۘ﴿۹﴾

۹۔ اور جو اپنی نمازوں کی محافظت کرنے والے ہیں،

تفسیر آیات

نماز کی محافظت میں درج ذیل امور شامل ہیں:

۱۔ پانچ نمازوں میں سے کوئی نماز ترک نہ ہو۔ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

مَا بَیْنَ الْکُفْر وَالْاِیْمَانِ اِلَّاتَرْکُ الصَّلَوۃِ ۔ (الوسائل الشیعۃ ۴: ۴۳)

کفر اور ایمان کے درمیان جو فرق ہے وہ ترک نماز ہے۔

لاَحَظَّ فِی الْاِسْلَامِ لِمَنْ تَرَکَ الصَّلَوۃِ ۔ (مستدرک الوسائل ۳: ۴۵)

جو نماز کو ترک کرتا ہے اس کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

۲۔ نماز اول وقت میں ادا کی جائے۔ حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے:

اَوَّلُ الْوَقْتِ رِضْوَانُ اﷲِ وَآخِرُہُ عَفْوُ اللہِ۔ وَالْعَفْوُ لَایَکُونُ اِلَّا عَنْ ذَنْبٍ (وسائل الشیعۃ ۴: ۱۲۳)

اول وقت اللہ کی خوشنودی ہے آخر وقت اللہ کی طرف سے عفو ہے اور عفو گناہ سے ہوتا ہے۔

حدیث نبوی میں آیا ہے:

لَا تَنَالُ شَفَاعَتِی غَداً مِنْ اَخَّرَ الصَّلَوۃَ الْمَفْرُوضَۃَ بَعْدَ وَقْتِھَا ۔ (مستدرک الوسائل ۳: ۹۷)

کل (قیامت کے دن) میری شفاعت اس شخص کو نصیب نہ ہو گی جو فرض نماز کی تاخیر اس کے وقت کے بعد تک کرے۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے:

اِنَّ فَضْلَ الْوَقْتِ الْاَوَّلِ عَلَی الْآخِرِ کَفَضْلِ الْآخِرَۃِ عَلَی الدُّنْیَا ۔ (الکافی ۳: ۲۷۴)

اول وقت کی نماز کو آخر وقت کی نماز پر وہی فضلیت حاصل ہے جو آخرت کو دنیا پر ہے۔

۳۔ نماز کے اذکار و قرائت، رکوع و سجود، ارکان اور واجبات میں سے کسی ایک میں کوئی خلل نہ ہو، خصوصاً طمانینہ یعنی سجدہ اور رکوع میں جانے کے بعد ذکر رکوع، رکوع کی اور ذکر سجدہ سجدے کی حالت میں مکمل کیا جائے۔ مثلاً پیشانی سجدہ گاہ پر رکھنے کے بعد ذکر شروع کیا جائے اور ذکر مکمل طور پر ختم کرنے کے بعد سجدے سے سراٹھایا جائے۔

حدیث میں آیا ہے:

وَ لَاتَنْقُرْہُ کَنَقْرَۃِ الدِّیکِ ۔ (الوسائل الشیعۃ ۵: ۴۷۲)

مرغی کے چونچ مارنے کی طرح سجدہ نہ کرو۔

حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے:

اَنَّ اَسْرَقَ السُّرَّاقَ مَنْ سَرَقَ صَلَاتَہُ قِیلَ: یَا رَسُولَ اللہِ کَیْفَ یَسْرِقُ صَلَاتَہُ؟ قَالَ: لَایُتِمُّ رُکوعَھَا وَ سُجُودَھَا ۔ (مستدرک الوسائل ۸:۱۵۰ )

چوروں میں سب سے بڑا چور وہ ہے جو اپنی نماز کی چوری کرتا ہے، کسی نے پوچھا: یا رسول اللہ نماز کی چوری کیسے ہوتی ہے؟ فرمایا: جو نماز کے رکوع اور سجدے کو پورا نہ کرے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا رکوع کے بغیر اور سجدے کو پرندے کے چونچ مارنے کے طرح نماز پڑھ رہا تھا تو فرمایا:

لَوْ مَاتَ علٰی ھذا لَمَاتَ عَلٰی غَیْرِ مِلَّۃِ مُحَمَّدٍ ص ۔ (مستدرک الوسائل ۳: ۳۹)

اگر یہ شخص اسی حالت میں مرا تو ملت محمدیہ پر نہیں مرے گا۔


آیت 9