آیت 8
 

وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِاَمٰنٰتِہِمۡ وَ عَہۡدِہِمۡ رٰعُوۡنَ ۙ﴿۸﴾

۸۔ اور وہ جو اپنی امانتوں اور معاہدوں کا پاس رکھنے والے ہیں،

تفسیر آیات

امانات: جمع ہے امانۃ کی۔ اس میں تمام امانتیں شامل ہیں۔ اللہ کی طرف سے سپرد شدہ ہوں یا انسان کی طرف سے۔ اللہ کی طرف سے سپرد شدہ امانتوں میں فطرت کی امانت ہے جس کے تحت انسان کو مکلف بنایا گیا۔ اس امانت کی سپردگی کے لیے انسان کو عقل سے نوازا:

اِنَّا عَرَضۡنَا الۡاَمَانَۃَ عَلَی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ الۡجِبَالِ فَاَبَیۡنَ اَنۡ یَّحۡمِلۡنَہَا وَ اَشۡفَقۡنَ مِنۡہَا وَ حَمَلَہَا الۡاِنۡسَانُ ؕ اِنَّہٗ کَانَ ظَلُوۡمًا جَہُوۡلًا (۳۳ احزاب: ۷۲)

ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو ان سب نے اسے اٹھانے سے انکار کیا اور وہ اس سے ڈر گئے لیکن انسان نے اسے اٹھا لیا، انسان یقینا بڑا ظالم اور نادان ہے۔

عقل و شعور والے انسان کے علاوہ باقی چیزیں اس امانت یعنی ارادہ، معرفت، خود مختاری کو تحمل نہیں کر سکتی تھیں۔ اس لیے انسان کے علاوہ باقی سب چیزوں کو یک طرفہ بنا دیا۔ اربوں سال سے سورج اسی مقررہ وقت پر طلوع اور غروب کرتا ہے، ذرہ برابر انحراف نہیں کرتا لیکن یہ انسان کس قدر ظالم و جہول ہے کہ انحراف، زیادتی کرتا ہے۔

انسان اگر کوئی امانت کسی اور انسان کے سپرد یا کوئی انسان کسی اور کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے تو اس امانت کا واپس اور اس عہد کو پورا کرنا واجب ہے۔ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، خواہ صاحب امانت مسلمان ہو یا کافر، جس کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے وہ مسلمان ہو یا کافر۔ حدیث میں آیا ہے:

ثَلَاثٗ لَمْ یَجْعَلِ اللہُ عَزَّ وَ جَلَّ لِاَحَدٍ فِیْھِنَّ رُخْصَۃً۔ اَدَائُ الْاَمَانَۃِ اِلَی الْبرِّ وَالْفَاجِرَ وَالْوَفَائُ بِالْعَہْدِ لِلْبَرِّ وَالْفَاجِرِ وَبِرُّالْوَالِدَیْنِ بَرَّیْنِ کَانَا اَوْ فَاجِرَیْنِ ۔ (الکافی ۲: ۱۶۲)

تین چیزوں میں اللہ تعالیٰ نے کسی کو چھوٹ نہیں دی ہے۔ امانت کی ادائیگی میں خواہ یہ نیک انسان کی ہو یا فاجر کی۔ معاہدہ کو پورا کرنے میں خواہ نیک انسان کے ساتھ ہو یا فاجر کے ساتھ۔ والدین کے ساتھ نیکی کرنے کے بارے میں خواہ والدین نیک ہوں یا فاجر۔

دوسری حدیث میں ہے:

لَا اِیْمَانَ لِمَنْ لَا اَمَانَۃَ لَہُ وَ لَا دِینَ لِمَنْ لَا عَہْدَ لَہْ الْخَبَرَ ۔ (مستدرک الوسائل ۶۱: ۹۶)

جو امانتداری نہیں کرتا اس کا ایمان نہیں۔ جو عہد کی پاسداری نہیں کرتا اس کا دین نہیں۔


آیت 8