آیت 4
 

وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِلزَّکٰوۃِ فٰعِلُوۡنَ ۙ﴿۴﴾

۴۔ اور جو زکوٰۃ کا عمل انجام دینے والے ہیں،

تفسیر آیات

مالی انفاق کا عمل انجام دیتے ہیں۔ یہاں اس آیت میں زکوٰۃ سے مراد، ادا کیا جانے والا مال نہیں ہے چونکہ وہ متعلق فعل ہے، خود فعل نہیں ہے۔ بعض نے اسے تزکیہ نفس پر حمل کیا ہے چونکہ مالی زکوٰۃ کا حکم تو مدینہ میں نازل ہوا تھا، یہ سورہ مکی ہے۔ زکوٰۃ دو معنوں میں استعمال ہوتا ہے: ایک وہ مال جو دیا جاتا ہے اور دوسرا تزکیہ نفس۔ جیسے قَدۡ اَفۡلَحَ مَنۡ زَکّٰىہَا (۹۱شمس: ۹)

جواب یہ ہے کہ نصاب والی زکوٰۃ کا حکم مدینہ میں نازل ہوا تھا۔ یہاں وہ زکوٰۃ مراد نہیں ہے بلکہ مطلق انفاق مراد ہے۔


آیت 4