آیت 71
 

وَ یَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَمۡ یُنَزِّلۡ بِہٖ سُلۡطٰنًا وَّ مَا لَیۡسَ لَہُمۡ بِہٖ عِلۡمٌ ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ نَّصِیۡرٍ﴿۷۱﴾

۷۱۔ اور یہ لوگ اللہ کے علاوہ ایسی چیزوں کی بندگی کرتے ہیں جن کی نہ اس نے کوئی دلیل نازل کی ہے نہ اس کے بارے میں یہ کوئی علم رکھتے ہیں اور ظالموں کا تو کوئی مددگار نہیں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ جن غیر اللہ کو یہ مشرکین پکارتے ہیں وہ اس بنیاد پر پکارتے ہیں کہ اللہ نے انہیں اپنا شریک بنایا ہے حالانکہ ان کے پاس کوئی برہان اور دلیل موجود نہیں ہے کہ اللہ نے انہیں اپنا شریک یا سفارشی بنایا ہے۔ جو باتیں دلیل بن سکتی ہیں ان کے یہ لوگ قائل ہی نہیں ہیں۔ وحی کے قائل ہیں نہ رسالت و نبوت کے۔ لہٰذا ان مشرکوں کو نہ صرف یہ کہ علم نہیں ہے بلکہ علم کے ذرائع کے منکر ہیں۔ یہاں سلطان سے مراد دلیل وبرہان ہے۔

۲۔ وَّ مَا لَیۡسَ لَہُمۡ بِہٖ عِلۡمٌ: چونکہ یہ لوگ علم کے ذرائع کے منکر ہیں لہٰذا ان کے پاس علم نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی، صرف اندھی تقلید پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔

۳۔ وَ مَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ نَّصِیۡرٍ: چونکہ دلیل اور علم بہترین سہارا ہیں، جس کے پاس دلیل و علم نہ ہو اس کے لیے کوئی سہارا نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔ دلیل اور علم کا سہارا توحید پرستوں کے پاس ہے۔


آیت 71