آیت 70
 

اَلَمۡ تَعۡلَمۡ اَنَّ اللّٰہَ یَعۡلَمُ مَا فِی السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اِنَّ ذٰلِکَ فِیۡ کِتٰبٍ ؕ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرٌ﴿۷۰﴾

۷۰۔ کیا آپ کو علم نہیں کہ جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے اللہ ان سب کو جانتا ہے؟ یہ سب یقینا ایک کتاب میں درج ہیں، یہ اللہ کے لیے یقینا نہایت آسان ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ جو کچھ یہ مشرکین کرتے ہیں اس کا علم ہونا ایک ضمنی بات ہے۔ اللہ تو پورے آسمان و زمین کی موجودات کا علم رکھتا ہے۔ اللہ کے علم سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے:

وَ مَا یَعۡزُبُ عَنۡ رَّبِّکَ مِنۡ مِّثۡقَالِ ذَرَّۃٍ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِ ۔۔۔۔ (۱۰ یونس: ۶۱)

اور زمین اور آسمان کی ذرہ برابر اور اس سے چھوٹی یا بڑی کوئی چیز ایسی نہیں جو آپ کے رب سے پوشیدہ ہو۔

۲۔ اِنَّ ذٰلِکَ فِیۡ کِتٰبٍ: کائنات کی تمام اشیاء کا علم اللہ تعالیٰ کے پاس ایک کتاب میں محفوظ ہے جسے کتاب مبین، امام مبین اور لوح محفوظ کہتے ہیں۔

۳۔ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرٌ: ہر چیز کا علم رکھنا اللہ کے لیے آسان ہے۔ واضح رہے کہ آسان اور مشکل کا تصور اس کے لیے ہوتا ہے جو علل و اسباب کے توسط سے کام انجام دیتا ہے۔ اگر علل کم ہیں تو آسان، زیادہ ہیں تو مشکل۔ اللہ تعالیٰ کسی علت کا محتاج نہیں ہے۔ وہ خود علت العلل ہے لہٰذا آسان و مشکل اللہ کے لیے یکساں ہے۔ صرف انسان کے تصورات کے مطابق آسان کی تعبیر اختیار فرمائی ہے۔

اہم نکات

۱۔ کائنات کی ہر شی ٔ کا احاطہ اللہ کی اس کتاب میں کیا ہوا ہے جو صرف اسی کے پاس ہے۔


آیت 70