آیت 66
 

وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَحۡیَاکُمۡ ۫ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ ثُمَّ یُحۡیِیۡکُمۡ ؕ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَکَفُوۡرٌ﴿۶۶﴾

۶۶۔ اور اسی نے تمہیں حیات عطا کی پھر وہی تمہیں موت دیتا ہے پھر وہی تمہیں زندہ کرے گا، انسان تو یقینا بڑا ہی ناشکرا ہے۔

تفسیر آیات

خلق، تدبیر، موت و حیات، خواہ دنیوی حیات ہو یا اخروی سب اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ اس کے باوجود یہ نا شکرا انسان اپنے حقیقی مدبر کو چھوڑ کر دوسروں کی طرف رجوع کرتا ہے۔ جس کے پاس سب کچھ ہے اسے چھوڑ کر ایسوں کے پاس جاتا ہے جن کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ مسئلہ حیات کے بارے میں ملاحظہ ہو البقرۃ آیت ۲۸۔

اہم نکات

۱۔ یہ ناشکرا انسان اس ذات سے وابستہ رہنے کے لیے آمادہ نہیں جس کے قبضے میں اس کی جان ہے۔


آیت 66