آیت 62
 

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ ہُوَ الۡبَاطِلُ وَ اَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡکَبِیۡرُ﴿۶۲﴾

۶۲۔ یہ اس لیے ہے کہ اللہ ہی برحق ہے اور اس کے سوا جنہیں یہ پکارتے ہیں وہ سب باطل ہیں اور یہ کہ اللہ بڑا برتر ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ذٰلِکَ: کائنات پر اللہ کی بالا دستی اس لیے ہے:

۲۔ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ: حق اور حقیقت اللہ ہے۔ اس لیے کائنات پر اسی کی حاکمیت ہے، اس کے ماننے والے بالا دست ہوں گے اور دوسرے معبود ایک واہمہ کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ ان کے ماننے والے نامراد ہوں گے۔

۳۔ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡکَبِیۡرُ: اسی حق و حقیقت کی بنیاد پر وہی بالادست ہے اور بزرگواری بھی اسی کو حاصل ہے۔

اہم نکات

۱۔ کائنات کا حاکم اور حق کے مالک کو ماننے والے نامراد اور باطل معبودوں کے ماننے والے کامیاب نہیں ہو سکتے۔


آیت 62