آیات 49 - 51
 

قُلۡ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّمَاۤ اَنَا لَکُمۡ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚ۴۹﴾

۴۹۔ کہدیجئے: اے لوگو! میں تو تمہارے لیے صرف صریح تنبیہ کرنے والا ہوں۔ـ

فَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ وَّ رِزۡقٌ کَرِیۡمٌ﴿۵۰﴾

۵۰۔ پس جو لوگ ایمان لاتے ہیں اور نیک اعمال انجام دیتے ہیں ان کے لیے مغفرت اور عزت کی روزی ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ سَعَوۡا فِیۡۤ اٰیٰتِنَا مُعٰجِزِیۡنَ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَحِیۡمِ﴿۵۱﴾

۵۱۔ اور جو لوگ ہماری آیات کے خلاف سعی کرتے ہیں کہ (ہم کو) مغلوب کریں وہ اہل جہنم ہیں۔

تفسیر آیات

ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو حکم دیا کہ آپ اپنی رسالت اور اللہ کی طرف سے جو ذمے داری آپؐ پر ڈالی گئی ہے اس کا اعلان کریں اور کہہ دیں: میں لگی لپٹی باتوں سے نہیں، واضح لفظوں میں تمہاری تنبیہ کرنے والا ہوں، نذیر مبین ہوں۔ اس تنبیہ کے آنے کے بعد آگے دو راستے ہیں: ایک ایمان و عمل صالح کا، دوسرا اس ابدی سعادت کے خلاف کھڑا ہونے کا۔ ان دونوں کے نتائج کا بھی اعلان کرتا ہوں۔


آیات 49 - 51