آیت 47
 

وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالۡعَذَابِ وَ لَنۡ یُّخۡلِفَ اللّٰہُ وَعۡدَہٗ ؕ وَ اِنَّ یَوۡمًا عِنۡدَ رَبِّکَ کَاَلۡفِ سَنَۃٍ مِّمَّا تَعُدُّوۡنَ﴿۴۷﴾

۴۷۔ اور یہ لوگ آپ سے عذاب جلدی طلب کر رہے ہیں اور اللہ اپنے وعدے کے خلاف ہرگز نہیں کرتا اور آپ کے رب کے ہاں کا ایک دن تمہارے شمار کے مطابق یقینا ہزار برس کی طرح ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالۡعَذَابِ: مشرکین تمسخر کرتے تھے کہ وہ عذاب کب آئے گا جس سے آپؐ ہمیں ڈراتے رہتے ہیں: مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ (۲۱ انبیاء: ۳۸) ہم آپؐ کی تکذیب کرتے ہیں، آپ کی توہین و تحقیر کرتے ہیں لیکن کوئی عذاب نہیں آ رہا۔

۲۔ وَ لَنۡ یُّخۡلِفَ اللّٰہُ وَعۡدَہٗ: جواب دیا گیا: اللہ نے وعدہ کیا ہے۔ اللہ کے وعدے کے مطابق وہ عذاب آنے ہی والا ہے۔ ممکن ہے یہ عذاب جنگ بدر کا عذاب ہو۔

۳۔ وَ اِنَّ یَوۡمًا عِنۡدَ رَبِّکَ: یہ تمہارے اپنے حساب اور زمان کے اعتبار سے ہے کہ عذاب آنے میں تاخیر ہے۔ اللہ کسی زمان و مکان کا محتاج نہیں ہے کہ ایک دن، مختصر اور ہزار سال طویل ہو جائے۔ وہ حلیم و بردبار ہے۔ ظالم کو ڈھیل دیتا ہے پھر عذاب شدید میں مبتلا کرتا ہے۔


آیت 47