آیت 45
 

فَکَاَیِّنۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَا وَ ہِیَ ظَالِمَۃٌ فَہِیَ خَاوِیَۃٌ عَلٰی عُرُوۡشِہَا وَ بِئۡرٍ مُّعَطَّلَۃٍ وَّ قَصۡرٍ مَّشِیۡدٍ﴿۴۵﴾

۴۵۔ پھر (قابل فکر ہے) کتنی ہی بستیاں ان کے ظلم کی وجہ سے ہم نے تباہ کیں اور وہ اپنی چھتوں پر گری پڑی ہیں اور کتنے کنویں اور اونچے قصر بیکار پڑے ہیں۔

تفسیر آیات

فَکَاَیِّنۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ: امتوں میں اللہ تعالیٰ کی سنت جاریہ اور اصول کلیہ کا ذکر ہے کہ کتنی ایسی ظالم بستیاں ہیں جن کو ایک مدت ڈھیل دینے کے بعد ہم نے تباہ کر دیا اور کتنے ایسے کنویں ہیں جن پر کبھی رونق لگی رہتی تھی۔ آج نہ کوئی اس طرف جاتا ہے نہ آتا ہے اور کتنے ایسے قصر تھے جن میں کسی زمانے میں لوگ پوری رعونت کے ساتھ رہتے تھے آج وہ سنسان ہیں۔


آیت 45